حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں ولی فقیہ کے نمائندے حجۃ الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور کا کرگل میں شایان شان استقبال کیا گیا،جمعیت العلماء اثنا کرگل سے منسلک علمائے کرام اور مومنین کی کثیر تعداد نمائندہ ولی فقیہ کے استقبال کیلئے کرگل سے 62 کلومیٹر دور کھنگرال کے مقام پر پہنچے ۔
حجت الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور کے کرگل دورے کی تیسری روز موصوف نے مرحوم مغفور حجت الاسلام والمسلمین شیخ احمد محمدی (رحمت اللہ علیہ) کے قبر مبارک پر حاضری دی اور جہاں موصوف کا بلتی روایتی انداز میں خیر مقدم کیا گیا آقای حاج مہدی مہدوی پور نے مرحوم شیخ احمد محمدی (رح) کے مغفرت اور درجات کی بلندی کیلئے دعا کی اور وہاں موجود ہرداس کے علماء و مومنین و مومنات سے خطاب بھی فرمایا اس موقع پر مورخ بلتی زبان و ادب ماسٹر صادق ہرداسی نے اپنی لکھی ہوئی کتابیں بلتی ادب ایک مختصر تاریخ اور بلتی مہاجرین کی مختصر تاریخ تقسیم ہند کے تناظر میں نامی کتابیں مہدی مہدوی پور کو پیش کیا۔
حجت الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور نے جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے مختلف شعبہ جات کا بھی دورہ کیا جن میں جوادیہ پروجیکٹ کیئر (شعبہ سماجی بہبود و تعلیم) , الرضا ہیلتھ کیئر اینڈ ریسرچ فاؤنڈیشن (شعبہ صحت و سماجی بہبود), حوزہ علمیہ اثنا عشریہ (شعبہ علوم دینی), جعفریہ اکیڈمی آف ماڈرن ایجوکیشن لور ونگ (شعبہ تعلیم عصری و دینی) , الزہراء (س) گرلز ہوم یتیم خانہ برائ خواہران (شعبہ سماجی بہبود و علوم دینی و عصری) , حوزہ علمیہ جامعۃ البتول (س) (شعبہ علوم دینی برائے خواہران) اور جعفریہ اکیڈمی آف ماڈرن ایجوکیشن ہئیر ونگ ( شعبہ تعلیم عصری و دینی) شامل ہیں۔ موصوف نے جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے مختلف شعبہ جات کے فعالیت پر اطمنان اور خوشی کا اظہار کرتے ہوئے تمام شعبوں کے رئیس, اساتذہ, مینجمنٹ کمیٹی اور ان سب پر نگران کر رہے صدر جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل حجت الاسلام شیخ ناظر مہدی محمدی کے محنت اور کاوشوں کو سراہتے ہوئے آنے والے دنوں میں مزید بہتری اور ترقی کیلئے دعائیں کی اور مستقبل میں ہر قسم کی تعاون کی فراہمی کو یقینی بنایا۔
نمائندہ ولی فقیہ در ہند حجت الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور نے اس کے بعد جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے اراکین اور مسئولین شعبہ جات دینی سے خصوصی میٹنگ بھی کی جس میں کرگل کے مختلف مسائل پر تفصیلی گفتگو ہوئی، اس کے بعد موصوف نے جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل سے منسلک ضلع کرگل کے مختلف علاقوں سے تشریف لائے علمائے کرام اور طلاب حوزہ علمیہ اثنا عشریہ کرگل سے ملاقات کی۔ اس موقع پر مسؤل شعبہ مکاتب اثنا عشریہ و عالمی شہرت یافتہ و معروف قاری قرآن حجت الاسلام شیخ محمد طہٰ شاعری نے پاور پوائنٹ پریزینٹیشن کے ذریعے جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے تمام شعبہ جات کے متعلق مہمان عزیز کو تفصیلی بریفنگ اور جانکاری دی۔ اس کے فوراً بعد احاطہ حوزہ علمیہ اثنا عشریہ کرگل میں نمائندہ مقام عظمیٰ رہبری حجت الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور کے امامت میں نماز ظہرین کی ادائیگی ہوئی۔
نماز ظہرین کے بعد موصوف نے علماء کرام اور عوام سے خطاب فرمایا, اپنے خطاب کے آغاز میں آقای مہدی مہدوی پور نے جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے بانی محروم مغفور حجت الاسلام والمسلمین شیخ محمد مفید (علیہ الرحمۃ), حجت الاسلام والمسلمین سید حسین موسوی (علیہ الرحمۃ), حجت الاسلام والمسلمین شیخ احمد محمدی (علیہ الرحمۃ), حجت الاسلام والمسلمین سید جمال الدین موسوی (علیہ الرحمۃ) اور دیگر علمائے کرام جو آج موجود نہیں ہیں کے دینی خدمات کو یاد کیا اور ان کے درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعائیں کی اور جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے دینی, سماجی, تعلیمی, سیاسی اور صحت کے شعبے میں کئے جا رہے خدمات کو سراہا, موصوف نے فرمایا کہ جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کی ماضی قدیم سے مختلف شعبوں میں بے پناہ خدمات ہیں اور دعا گو ہیں کہ اسی طرح یہ خدمات جاری رہیں اور خداوند عالم ان کے توفیقات میں مزید اضافہ فرماتا رہے اور بالخصوص آج کے زمانے میں جو صدر ہیں حجت الاسلام شیخ ناظر مہدی محمدی، اللہ تعالیٰ ان کے توفیقات میں بھی اضافہ فرماتا رہے اور در حقیقت جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل جس طرح خدمات انجام دے رہے ہیں اس میں اور زیادہ اضافہ ہوتا رہے اور اسی طرح مدرسین, مدیران جو مدرسہ اثنا عشریہ میں خدمات انجام دے رہے ہیں سب کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
گزشتہ سالوں میں ایران کے مختلف صوبوں میں آئے سیلاب کی نقصان کی مالی امداد کے کیلئے علماء و مومنین کرگل کا شکریہ ادا کیا اور فرمایا کہ رہبر معظم نے کرگل کے مومنین کے اس مدد پر شکریہ ادا کیا اور فرمایا کہ کرگل کے مومنین پر اللہ تعالیٰ برکتیں نازل فرمائے۔ موصوف مزید فرمایا کہ کرگل کے علماء اور مومنین اور ایران کے درمیان ایک گہرا رشتہ موجود ہے اور ہر ہر سال ہزاروں کی تعداد میں کرگل سے مومنین عتبات عالیات کی زیارت کیلئے ایران تشریف لے جاتے ہیں اور در حقیقت وہ اپنا دوسرا وطن ایران کو سمجھتے ہیں اور عام طور پر تمام مومنین کا یہیں انگیزہ ہوتا ہے اور وہ قم اور مشہد میں زیارت کیلئے جاتے ہیں اور بعض اوقات ہماری بھی بھی ان سے ملاقاتیں ہوئی ہیں اور کورونا کے دوران میں ایک بڑی تعداد مومنین کی کرگل اور کشمیر اور دیگر شہروں سے گئی ہوئی تھی اور جب ایک دم سے تمام فلائٹ آپریشن بند ہوگئی تو وہ وہاں سے آنے کا کوئی انتظام نہیں تھا اور مشکلات ایجاد ہو رہی تھی اس وقت ان زوار کیلئے تمام انتظامات کئے اور ایک مہینے تک ہم نے ان زوار کی میزبانی کی کہ انہیں کسی قسم کی کوئی مشکلات کا سامنا نہ کرنی پڑے۔
نمائندہ رہبر معظم در ہند نے مومنین کرگل کو اتحاد اور دیگر مذاہب کے ماننے والوں کے ساتھ امن اور بھائی چارگی کے ساتھ زندگی گزارنے پر زور دیا اور اپنے ملک عزیز ہندوستان سے ہمیشہ وفادار رہتے ہوئے ملک کی ترقی میں حصہ دار بننے کی اور ہر شعبہ میں تعلیم حاصل کرنے اور قوم کو آگے لے جانے کی ضرورت پر زور دیا۔ موصوف نے مزید فرمایا کہ یہ ہندوستان جیسی عظیم اور سیکولر ملک میں ہی ممکن ہے کہ جہاں تمام مذاہب کے لوگ ایک دوسرے سے مل جل کر زندگی گزارتے ہیں۔
حجت الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور نے جمہوری اسلامی ایران کے بانی رہبر کبیر حضرت آیت العظمی الامام سید روح الله موسوی خمینی (رضوان الله عليه) کے برسی کے مناسبت سے فرمایا کہ انقلاب اسلامی ایران صرف ایک سیاسی انقلاب نہیں تھا بلکہ ایک فرہنگی اور ثقافتی انقلاب تھا جس کا ہدف یہ تھا کہ احیاء شریعت اسلامی کی جائے اور پہلی مرتبہ غیبت امام زمانہ (عج) کے دور میں ایک ایسی حکومت تشکیل پائی کہ جس کی سربراہی ایک فقیہ جامع الشرائط کر رہا تھا اور جہاں شوری فقہا موجود تھی تمام چیزوں پر نگہداری کرنے کیلئے اور جس کا قانون اساسی میں مذہب اثنا عشری کو رسمیت سے مانا گیا, موصوف نے اس موقع پر تاریخ انقلاب جمہوری اسلامی ایران پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
آخر میں حجت الاسلام والمسلمین مہدی مہدوی پور نے ذکر مصائب اور دعائیہ کلمات کے ساتھ اپنے خطاب کو اختتام تک پہنچایا, موصوف نے مجلس میں موجود تمام مومنین کے حاجات کی قبولیت, رہبر معظم و تمام مراجع عظام کے حفظ و امان کیلئے, امام زمانہ (عج) کے سلامتی اور جلد ظہور کیلئے, بیماری میں گرفتار مومنین کے جلد شفایابی کیلئے خصوصی دعائیں بھی کی۔